Posts

Showing posts from March, 2022

مصارف زکوٰۃ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Image
 مصارفِ زکوٰۃ زکوۃ کسے دی جائے؟ اللہ تَعَالٰی نے اپنے پاک کلام ميں آٹھ مصارفِ زکوٰۃ بيان فرمائے ہيں: اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ الْعٰمِلِیْنَ عَلَیْهَا وَ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُهُمْ وَ فِی الرِّقَابِ وَ الْغٰرِمِیْنَ وَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ ابْنِ السَّبِیْلِؕ- ترجمہ کنزالايمان: زکوٰۃ تو انہيں لوگوں کے لئے ہے محتاج اور نرے نادار اور جو اسے تحصيل کرکے لائيں اور جن کے دلوں کو اسلام سے الفت دی جائے اور گردنيں چھوڑانے ميں اور قرضداروں کو اور اللہ کی راہ ميں اور مسافر کو ۔(التوبۃ:۹ / ۶۰) علامہ ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغينانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ متوفی ۵۹۳ھ فرماتے ہيں،(الأصل فيہ قولہ تَعَالٰی : (اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِیْنِ) الآيۃ، فہذہ ثمانيۃ أصناف، وقد سقط منھا المؤلفۃ قلوبھم،لأن اللہ تَعَالٰی أعزّ الإسلام وأغنی عنھم) وعلی ذلک انعقد الإجماع (والفقير من لہ أدنی شيئ، والمسکين من لا شيء لہ) وھذا مروي عن أبي حنيفۃ رحمہ اللہ؛ وقد قيل علی العکس.[1] يعنی، مصارفِ زکاۃ ميں اصل (دليل) اللہ تَعَالٰی کا فرمان ہے، زکوٰۃ تو انہيں لوگوں

زکوٰۃ کن چیزوں پر ہے۔۔۔؟

Image
 سوال زکاۃ کن کن چیزوں پر فرض ہے؟سواری اور پراپرٹی پر زکاۃ فرض ہے؟ جواب زکاۃ صرف اس مال پر فرض ہے جو عادۃً بڑھتاہو، (خواہ حقیقتاً بڑھے یا حکماً) جیسے مالِ تجارت یا مویشی یا سونا چاندی اور نقدی، سونا، چاندی اور نقدی کو اسلام نے تجارت کا ذریعہ قرار دیا ہے ؛ اس لیے سونا چاندی پر بہرصورت زکاۃ لازم ہے، چاہے کوئی زیور بنا کر رکھے یا ٹکڑے بنا کر رکھے، ہر حال میں وہ بڑھنے والا مال ہے؛ اس لیے اگر وہ نصاب کے برابر ہو اور اس پر سال بھی گزر جائے تو اس پر زکاۃ فرض ہے، ان چار قسموں (سونا، چاندی، نقدی، مالِ تجارت) کے اموال کے علاوہ ذاتی مکان، دکان ، گاڑی، برتن ، فرنیچر اور دوسرے گھریلو سامان ، ملوں اور کارخانوں کی مشینری ، اور جواہرات وغیرہ اگر تجارت کے لیے نہیں ہیں تو ان پر زکاۃ فرض نہیں ہے، ہاں اگر ان میں سے کوئی ایک بھی چیز فروخت کرنے کی نیت سے خریدی اور اس کی قیمت نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہے تو سال گزرنے پر اس کی زکاۃ فرض ہوگی۔ پراپرٹی اگر کسی شخص نے کرایہ پر دینے کی غرض سے خریدی ہے تو ایسی پراپرٹی کی ویلیو پر زکاۃ لازم نہیں ہوگی۔ البتہ کرایہ پر دینے کے بعد جو کرایہ وصول ہوگا

علم غیب سے متعلق دس احادیث

Image
 علمِ غیب سے متعلق 10 احادیث: (1)… حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’میں نے اپنے رب عَزَّوَجَلَّکو دیکھا، اس نے اپنا دستِ قدرت میرے کندھوں کے درمیان رکھا، میرے سینے میں اس کی ٹھنڈک محسوس ہوئی، اسی وقت ہر چیز مجھ پر روشن ہوگئی اور میں نے سب کچھ پہچان لیا۔ (سنن ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ ص، ۵ / ۱۶۰، الحدیث: ۳۲۴۶) (2)…سنن ترمذی میں ہی حضرت عبداللہبن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی روایت میں ہے کہ ’’جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب میرے علم میں آگیا ۔ (ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ ص، ۵ / ۱۵۸، الحدیث: ۳۲۴۴) (3)…حضرت عبداللہبن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’بے شک میرے سامنے اللہ عَزَّوَجَلَّنے دنیا اٹھالی ہے اور میں اسے اور جو کچھ اس میں قیامت تک ہونے والا ہے سب کچھ ایسے دیکھ رہا ہوں جیسے ا پنی ہتھیلی کو دیکھ رہا ہوں ، اس روشنی کے سبب جو اللہتعالیٰ نے اپنے نبی ک

شب برات اور حلوا

Image
 شب برأت اور حلوہ🕯️ ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ 📬 شب برأت کا حلوا پکانا نہ تو فرض و سنت ہے نہ حرام و ناجائز بلکہ حق بات یہ ہے کہ شب برات میں دوسرے تمام کھانوں کی طرح حلوا پکانا بھی ایک مباح اور جائز کام ہے اور اگر اس نیک نیتی کے ساتھ ہو کہ ایک عمدہ اور لذیذ کھانا فقراء و مساکین اور اپنے اہل و عیال کو کھلا کر ثواب حاصل کرے تو یہ ثواب کا کام بھی ہے۔ امام اہل سنت سے سوال ہوا کہ شب برات میں حلوہ وغیرہ بناتے ہیں۔۔۔یہ جائز ہے یا نہیں؟تو امام اہل سنت نے فرمایا:  حلوہ وغیرہ پکانا فقراء پر تقسیم کرنا احباب کو بھیجنا جائز ہے۔ (رضوية ٢٣/٧٣٤) ہاں البتہ جو لوگ اس کو لازم شرعی و ضروری سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہے۔  امام اہل سنت سے سوال ہوا کہ حلوہ شب برات کی کیا تخصیص ہے؟امام اہل سنت نے فرمایا: یہ تخصیص عرفی ہے لازم شرعی نہیں۔ ہاں اگر کوئی جاہل اسے شرعا لازم جانے کہ بے حلوے کے ثواب نہ پہنچے گا تو وہ خطا پر ہے۔ (رضوية ٢٣/١٢٣) باقی حلوہ بنانا یا کھانا فی نفسہ ایک جائز و حلال شیی ہے اب جو چیز پورا سال جائز ہو وہ خاص ایام میں کیوں ناجائز ہوجاتی ہے؟  حضور صلی اللّٰه علیہ وسلم میٹھی چیز سے محبت کرتے رہے۔ حدیث میں ہے؛ عن عا

کوا کا مسئلہ۔۔۔۔۔۔۔

Image
 کوا کا مسئلہ مسئلہ ۸۶: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مذہب میں کوے کی حلت ہے یا نہیں۔ آج ایک کتاب میں دیکھا گیا کہ کوے کا کھانا حلال ہے۔ اس سے قبل ہم لوگوں میں سے کسی کو معلوم نہیں تھا۔ اس وجہ سے لوگوںمیں بہت زیادہ اشتعال انگیزیاں ہو رہی ہیں۔ نیز اس کی عبارت بھی نقل کی جارہی ہے۔ تکملہ البحرالرائق شرح کنزالدقائق میں ہے۔ الغراب ثلثۃ انواع نوع یا کل الجیف فحسب فانہ لا یوکل ونوع یا کل الحب فحسب فانہ یوکل و نوع یخلط بینھما و ھو ایضا یو کل عند الامام و ھو العقعق لانہ یاکل الدجاج و عن ابی یوسف انہ یکرہ اکلہ لانہ غالب اکلہ الجیف و الاول اصح۔ زیلعی شرح کنز میں ہے۔ الغراب ثلثۃ انواع نوع یا کل الجیف فحسب فانہ لا یوکل و نوع یا کل الحب فقط فانہ یوکل و نوع یخلط بینھما و ھو ایضا یو کل عند ابی حنیفۃ و ھو العقعق لانہ کالدجاج و عن ابی یوسف انہ یکرہ لان غالب ماکولہ الجیف والاول اصح۔ جامع الرموز میں ہے۔ (قولہ الذی یاکل الجیف) فیہ اشعار بانہ لوا کل کل من الثلثۃ الجیف والحب جمیعا حل و لم یکرہ و قالا یکرہ والاول اصح۔ مسئولہ محمد اللہ خاں بستوی (ر ۳ ص ۳۸۷)

حضرت بشر حافی رحمہ اللّہ تعالیٰ

Image
 شہر میں ان جیسا شرابی شاید ہی کوئی اور ہو ۔ ہر وقت نشے میں دھت رہتے ۔ کبھی کبھی تو اتنی پیتے کہ اپنا کوئی ہوش ہی نہ رہتا۔ لوگ انہیں دیکھتے اور انکی حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ۔ ایک دفعہ نشہ و مستی کی حالت میں کہیں جارہے تھے۔ اسی حالت میں کاغذ کا ایک ٹکڑا پڑا ہوا ملا جس پر بسم اللہ لکھا ہوا تھا۔ انہوں نے اس کاغذ کو اٹھا کر صاف کیا اور عطر سے معطر کیا۔ پھر ایسی جگہ رکھا جہاں بے ادبی ہونے کا خوف نہ تھا۔ اسی رات خواب میں اللہ تعالیٰ نے ایک بزرگ کو حکم فرمایاکہ تم جا کر فلاں سے کہہ دو ”تم نے ہمارے نام کی عزت کی اور اس کو معطر کرکے بلند جگہ پر رکھا ہم بھی اسی طرح تم کو پاک کرکے تمہارا مرتبہ بلند کریں گے۔“ یہ حکم سن کر وہ بزرگ حیران ہوئے اور انہوں نے دل میں سوچا کہ وہ شخص تو ایک فاسق و فاجر آدمی ہے یقینا میرا خواب غلط ہے چنانچہ وہ وضو کرکے دوبارہ سو گئے اب کی دفعہ بھی خواب میں وہی حکم ہوا لیکن قوت متصورہ کی غلطی سمجھ کر تیسری بار وضو کرکے پھر سو گئے۔ پھر وہی خواب دیکھا۔ چنانچہ وہ بزرگ صبح اٹھ کر ان کے گھر تشریف لے گئے اور دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ شراب خانے میں ہوں گے اور وہاں سے پتہ چ