تصوف کی پہلی کتاب

جناب اقرار الحسن صاحب اور مرزا صاحب کا آپس میں کوئ گہرا تعلق ضرور ہے۔ پچھلے سال انہوں نے چول ماری تھی کہ چوتھی جماعت میں ساری ضخیم کتابیں پڑھ چکا تھا اور اب مرزا صاحب کی یہ ویڈیو سامنے آئ ہے کہ داڑھی مونچھ نکلنے سے پہلے ساری کتابیں پڑھ چکے ہیں۔
اب اللہ بہتر جانے کہ کون کس کا مرشد ہے۔😒
بہر حال مرزاصاحب علمی کتابی کے مطابق تصوف کی پہلی کتاب "رسالہ قشیریہ" ہے۔
اور مرزا صاحب نے یہ بات بہت ڈھٹائ سے سینہ چوڑا کرکے فرمائ ہے۔ جس طرح ایک دلال جانتا ہے کہ میں حرام کام کر رہا ہوں پھر بھی وہ مطمئن ہوتا ہے اسی طرح مرزا صاحب بھی جانتے ہیں کہ میں چول ہی مار رہا ہوں پھر بھی وہ اپنے کذب و دجل پر مطمئن رہتے ہیں۔

اب ذرا دیکھتے ہیں کہ درحقیقت تصوف کی پہلی کتاب "رسالہ قشیریہ" ہی ہے یا پھر کچھ کتابیں اس سے پہلے کی ہیں۔
١ـ رسالة المسترشدین
مصنف المتوفی ٢٤٣ھ

٢ـ التعرف لمذھب اھل التصوف
مصنف التوفی ٣٨٠ھ

٣ـ قوت القلوب
مصنف المتوفی ٣٨٦ھ

٤ـ حلیة الاولیاء
مصنف المتوفی ٤٣٠ھ

تو دیکھا آپ نے کہ کئ کتابیں رسالہ قشیریہ سے پہلے تصوف پر لکھی جا چکی ہیں جن میں سے چند مندرجہ بالا ہیں۔
جبکہ رسالہ قشیریہ سن ٤٣٧ھ میں لکھی گئ۔۔۔۔۔😊

فیصلہ آپ پر چھوڑتا ہوں کہ یہ بندہ کتنا علمی کتابی ہے۔۔۔۔!


Comments

Popular posts from this blog

حضرت ﻋﻼﻣﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﺭﺿﻮﯼ صاحب ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ

:::::::::آپ کون سی خاتون پسند کرتے ہیں:::::::::::