مساجد آباد کرنے سے عذاب ٹلتا ہے۔


وأخرج البيهقي في شعب الايمان عن أنس رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ان الله سبحانه يقول انى لأهم باهل الأرض عذابا فإذا نظرت إلى عمار بيوتي والمتحابين في والمستغفرين بالأسحار صرفت عنهم *

 وأخرج عبد الرزاق والبيهقي عن معمر عن رجل من قريش يرفع الحديث قال يقول الله تبارك وتعالى ان أحب عبادي إلى الذين يتحابون في والذين يعمرون مساجدي والذين يستغفرون بالأسحار أولئك الذين إذا أردت بخلقي عذابا ذكرتهم فصرفت عذابي عن خلقي۔

مفہوم روایات:
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : اللہ فرماتا ہے مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! میں زمین والوں کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہوں لیکن جب میں ان لوگوں کو دیکھتا ہوں جو میرے گھر کو آباد رکھتے ہیں اور جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں اورجو سحر کے وقت اٹھ کر مجھ سے استغفار کرتے ہیں تو میں ان سے عذاب کو پھیر دیتا ہوں. 


Comments

Popular posts from this blog

ان شاء اللہ اور انشاء اللہ کے درمیان فرق

گیارہویں شریف علمائے اسلام کی نظر میں

نماز کے رکعتیں