وضو کے فرائض

اللہ پاک نے ہمیں اس دنیا میں اپنی عبادت کے لئے بھیجا۔ اسلام میں کثیر عبادات کا مکمل انحصار طہارت و پاکیزگی پر ہے۔ جس طرح روح کو نماز، روزہ اور دیگر عبادات کے ذریعے پاک و صاف کیا جاتا ہے، اسی طرح بدن کو ربِ کائنات کی بارگاہ میں حاضر کرنے سے پہلے پاک و صاف کرنا ضروری ہے۔

وضو کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآنِ مجید میں وضو کرنے کا نہ صرف واضح حکم موجود ہے بلکہ نماز کے لئے وضو کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ چنانچہ: اللہ پاک قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو! جب نماز کو کھڑے ہونا چاہو تو اپنے منہ دھوؤ اور کہنیوں تک ہاتھ اور سروں کا مسح کرو اور گٹِوں تک پاؤں دھوؤ۔ (پارہ 6، المائدہ:6)

وضو کی تعریف:

نماز یا اس جیسی کوئی عبادت ادا کرنے کے لئے چہرہ، پیشانی (میں جہاں سے بال اُگتے ہیں) سے تھوڑی کے نیچے اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک دھونے اور دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت اور دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھونے اور سر پر مسح کرنے کو وضو کہتے ہیں۔

وضو کے چار فرائض ہیں:

· چہرہ دھونا۔

· کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا۔

· چوتھائی سر کا مسح کرنا۔

· ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا۔ (بہارِ شریعت، 1/288)

وضو کے فرائض میں دھونے کا ذکر ہے، آیئے دھونے کی تعریف ملاحظہ فرمایئے:

دھونا کسے کہتے ہیں؟

جسم کے کسی حصے کو دھونے کا یہ مطلب ہے کہ اُس عُضْوْ کے ہر حصّے پر کم از کم دو قطرے پانی بہہ جائے۔ صرف بھیگ جانے یا پانی کو تیل کی طرح چپڑ لینے یا ایک قطرہ بہ جانے کو دھونا نہیں کہیں گے نہ اِس طرح وُضو یا غسل ادا ہو گا۔ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ، 1/218)

وضو سے پہلے بِسْمِ اللہ کہنے کی فضیلت:

وضو سے پہلے بِسْمِ اللہ کہنے کی عادت بنانی چاہئے، چنانچہ دو حدیثوں کا خُلاصہ ہے: جس نے بِسْمِ اللہ کہہ کر وُضو کیا اس کا سر سے پاؤں تک سارا جسم پاک ہوگیا اور جس نے بغیر بِسْمِ اللہ کہے وُضو کیا اُس کا اُتنا ہی بدن پاک ہوگا جتنے پر پانی گزرا۔ (سُننِ دارقُطنی 6/109،حدیث229،228)

حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: اے ابوہریرہ! جب تم وُضو کرو تو بسم اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کہہ لیا کرو، جب تک تمہارا وُضو باقی رہے گا، اُس وقت تک تمہارے فرشتے یعنی کِراماً کاتِبِین تمہارے لئے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔ (اَلْمُعْجَمُ الصَّغیر لِلطَّبَرَانِی)




Comments

Popular posts from this blog

حضرت ﻋﻼﻣﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﺭﺿﻮﯼ صاحب ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ

برلن (جرمنی) کی مسجد میں پہلی دفعہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دی گئی۔