مسئلہ حاضر و ناظر اور قرآن


حاضر و ناظر یہ اردو کے الفاظ ہیں اور قرآن پاک عربی زبان میں ہے لہذا بعینہ انہیں الفاظ کا استعمال قرآن پاک میں ان معنی میں نہیں ہے جن معنی میں یہ اردو زبان میں مستعمل ہیں۔۔۔۔۔
لہٰذا اگر انہیں الفاظ کے ساتھ حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا حاضر و ناظر ہونا قرآن پاک سے ثابت نہیں تو اللّٰہ رب العزت کے لئے بھی ثابت نہیں۔۔۔۔۔

ہاں البتہ یہ الفاظ گواہ کے مترادف ہیں اور گواہ کے لیے عربی زبان میں "شاہد اور شہید" مستعمل ہیں۔۔۔
اور قرآن پاک میں بھی لفظ شاہد اور شہید۔۔۔۔ حاضر و ناظر اور گواہ کے معنی میں استعمال ہوئے ہیں۔۔۔۔

جیسے۔۔۔۔

1: اللّٰہ تعالیٰ کے لئے۔۔۔۔

كَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًاo

(الفتح، 48 : 28)

2: نبی کریم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے لئے۔۔۔۔۔

وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَـؤُلاَءِ شَهِيدًاo

 النسائ، 4 : 41

’’اور (اے حبیب!) ہم آپ کو ان سب پر گواہ لائیں گے۔‘‘

إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْكُمْ رَسُولًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ

 المزمل، 73 : 15

’’بے شک ہم نے تمہاری طرف ایک رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)بھیجا ہے جو تم پر (اَحوال کا مشاہدہ فرما کر) گواہی دینے والا ہے۔‘‘

3: عام مسلمانوں کے لیے۔۔۔۔۔۔

وَاسْتَشْهِدُواْ شَهِيدَيْنِ من رِّجَالِكُمْ

 البقره، 2 : 282

’’اور اپنے لوگوں میں سے دو مردوں کو گواہ بنا لو۔‘‘

وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْ أَهْلِهَا

 يوسف، 12 : 26

’’اس کے گھر والوں میں سے ایک گواہ نے (جو شیر خوار بچہ تھا) گواہی دی۔‘‘

پس لفظ شاہد و شہید جس طرح اﷲ کے لئے آیا ہے اسی طرح رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عام مسلمانوں کے لئے بھی قرآن و سنت میں استعمال ہوا۔ یونہی سمیع، بصیر، علیم، حلیم، عالم، خبیر، رقیب وغیرہ کلمات تینوں کے لئے استعمال ہوئے ہیں لہٰذا لفظی اشتراک عقلاً و شرعاً منع نہیں۔ حاضر و ناظر میں بھی اشتراک لفظی ہے۔ ہاں اس حقیقت کو ایک لمحہ کے لئے بھی نظرانداز نہ کیا جائے کہ اشتراک لفظی کے باوجود خالق و خلق میں یہ صفات الگ الگ معنی و حیثیت سے پائی جاتی ہیں۔ اﷲ، اﷲ ہے، بندہ، بندہ ہے۔ خالق کی ہر صفت ذاتی، غیر متبدل، قدیم اور واجب جبکہ مخلوق کی ذات بھی اس کے بنانے سے ہے اور صفات بھی، کسی کی اپنے آپ نہ ذات نہ صفات، سب عطا و فیضان ہے اور عکس جمیل ہے ذات و صفات باری تعالیٰ کا۔

مخلوق کی ہر صفت اﷲ کی دی ہوئی ہے، ذاتی نہیں جبکہ خالق کی جملہ صفات ذاتی ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

حضرت ﻋﻼﻣﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﺭﺿﻮﯼ صاحب ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ

برلن (جرمنی) کی مسجد میں پہلی دفعہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دی گئی۔