Posts

Showing posts from March, 2020

ﺍﭘﺮﯾﻞ ﻓﻮﻝ ﮐﯽ ﺩﺭﺩ ﻧﺎﮎ ﺣﻘﯿﻘﺖ

Image
 ﺟﺐ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﺍﻓﻮﺍﺝ ﻧﮯ ﺍﺳﭙﯿﻦ ﮐﻮ ﻓﺘﺢ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﺳﭙﯿﻦ ﮐﯽ ﺯﻣﯿﮟ ﭘﺮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﺗﻨﺎ ﺧﻮﻥ ﺑﮩﺎ ﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﻓﺎﺗﺢ ﻓﻮﺟﮑﮯ ﮔﮭﻮﮌﮮ ﺟﺐ ﮔﻠﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﭨﺎﻧﮕﯿﮟ ﮔﮭﭩﻨﻮﮞ ﺗﮏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﮈﻭﺑﯽ ﮨﻮﺗﮯ ﺗﮭﯿﮟ ﺟﺐ ﻗﺎﺑﺾ ﺍﻓﻮﺍﺝ ﮐﻮ ﯾﻘﯿﻦ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺍﺳﭙﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺯﻧﺪﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﭽﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮔﺮﻓﺘﺎﺭ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻓﺮﻣﺎ ﺭﻭﺍ ﮐﻮ ﯾﮧ ﻣﻮﻗﻊ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﮯﺳﺎﺗﮫ ﻭﺍﭘﺲ ﻣﺮﺍﮐﺶ ﭼﻼ ﺟﺎﺋﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﺁﺑﺎﺅ ﺍﺟﺪﺍﺩﺁﺋﮯ ﺗﮭﮯ ،ﻗﺎﺑﺾ ﺍﻓﻮﺍﺝ ﻏﺮﻧﺎﻃﮧ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﯿﺲ ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﺩﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﭘﮩﺎﮌﯼ ﭘﺮ ﺍﺳﮯ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ ﺟﺐ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﺍﻓﻮﺍﺝ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﭼﮑﯿﮟ ﺗﻮ ﺣﮑﻮﻣﺘﯽ ﺟﺎﺳﻮﺱ ﮔﻠﯽ ﮔﻠﯽ ﮔﮭﻮﻣﺘﮯ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ، ﺟﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺯﻧﺪﮦ ﺑﭻ ﮔﺌﮯ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﻋﻼﻗﮯ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﺑﺴﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺻﻠﯿﺒﯿﮟ ﮈﺍﻝ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﻧﺎﻡ ﺭﮐﮫ ﻟﺌﮯ، ﺍﺏ ﺑﻈﺎﮨﺮ ﺍﺳﭙﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﻋﯿﺴﺎﺋﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﯾﻘﯿﻦ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺳﺎﺭﮮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻗﺘﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﭽﮫ ﭼﮭﭗ ﮐﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺷﻨﺎﺧﺖ ﭼﮭﭙﺎ ﮐﺮ ﺯﻧﺪﮦ ﮨﯿﮟ ﺍﺏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﺎﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﺗﺮﮐﯿﺒﯿﮟ ﺳﻮﭼﯽ ﺟﺎﻧﮯ ﻟﮕﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺍﯾﮏ ﻣﻨﺼﻮﺑﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ۔ ﭘﻮﺭ

حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور چرواہا۔۔۔۔

Image
ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺍﻋﻈﻢ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ،  ﺟﺎﺗﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﺳﻔﺮ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﻮﮎ ﻟﮕﯽ۔  ﻭﮦ ﮨﻮﭨﻠﻮﮞ، ﺭﯾﺴﭩﻮﺭﯾﻨﭩﻮﮞ ﮐﺎ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺗﻮ ﺗﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﮭﻮﮎ ﻟﮕﯽ ﺗﻮ ﮐﺴﯽ ﮨﻮﭨﻞ ﻣﯿﮟ ﮔﺌﮯ  ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﺟﺎ ﮐﺮ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﺎ ﻟﯿﺎ۔  ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﺭﻭﻕ اعظم رضی اللہ تعالی عنہہ ﻧﮯ ﺗﻼﺵ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺁﺱ ﭘﺎﺱ ﺑﺴﺘﯽ ﮨﻮ، ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮨﺎﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺴﺘﯽ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ۔  ﺗﻼﺵ ﮐﺮﺗﮯ ﮐﺮﺗﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮑﺮﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﺭﯾﻮﮌ ﭼﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ، ﺧﯿﺎﻝ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺑﮑﺮﯼ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺩﻭﺩﮪ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭘﯽ ﻟﯿﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﺑﮭﻮﮎ ﻣﭧ ﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﭼﺮﻭﺍﮨﺎ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﭼﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﺳﮯ ﺟﺎ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﻮﮎ ﻟﮕﯽ ﮨﮯ،  ﻣﺠﮭﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮑﺮﯼ ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﻭ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﭘﯽ ﻟﻮﮞ، ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺟﻮ ﻗﯿﻤﺖ ﺗﻢ ﭼﺎﮨﻮ ﻭﮦ ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﮐﻮ ﺍﺩﺍ ﮐﺮ ﺩﻭﮞ ﮔﺎ۔ ﭼﺮﻭﺍﮨﮯ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺟﻨﺎﺏ ! ﻣﯿﮟ ﺿﺮﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺩﻭﺩﮪ ﺩﮮ ﺩﯾﺘﺎ، ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ، ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﻼﺯﻡ ﮨﻮﮞ ﻧﻮﮐﺮ ﮨﻮﮞ۔  ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﭼﺮﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﻟﮏ ﻧﮯ ﺭﮐﮭﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ، ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﮏ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﻧﮧ ﻟﮯ ﻟﻮﮞ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺩﻭﺩﮪ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺁﺯﻣﺎﯾﺎ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ.  ۔ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻓﺎﺋﺪﮮ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ

نماز کے علاوہ آذان دینا۔۔۔۔۔۔

Image
دنیا اس وقت جس عالمی وبا یعنی کورونا وائرس کی لپٹ میں ہے۔ ہر ممکن احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں۔ اللہ کریم ﷻ سے دعائیں مانگی جا رہی ہیں۔ اور توبہ و استغفار کی جا رہی ہے۔ کیونکہ وبا و بلا و عذاب میں اذان دینا ایک مستحب امر جو اللہ کریم ﷻ کے غضب کو دور کرتا ہے لہذا مسلمان اپنے اپنے علاقوں میں اللہ کی توحید اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کی گواہی اذان کے ذریعے بلند کر رہے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ جو خود کو مسلمان کہتا ہے وہ اس عمل کو نہ صرف سراہتا بلکہ دعا کرتا کہ اللہ کریم ﷻ اپنے اس ذکر(یعنی اذان) کے صدقے اس وباء کو ٹال دے۔  میں ان حالات میں اس چیز پر گفتگو نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن افسوس کیساتھ کچھ لوگوں نے اذان دینے والے مسلمانوں پر فتویٰ بازی شروع کر دی اور یہ کہنا شروع کر دیا کہ معاذ اللہ وباء میں اذنیں دینا جہالت ہے ، بدعت ہے اور بدعتی جہمنی ہے۔ وبا میں اذنیں دینا ثابت نہیں۔ تو آئیے ملاحظہ کیجئے۔ کہ جب وباء عذاب کی صورت میں آ جائے تو اذان دینا مستحب و جائز ہے۔ #اذان_سےوباکےعذاب_کاٹلنا حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے رویت ہے کہ حضور سیّدِ عالَم صلی اللہ تعالی عل

کورونا وائرس سے نجات دینے والی غذائیں اور معمولات

Image
جب سے حضرت انسان نے خوب سے خوب تر کی تلاش میں ارتقائی مراحل کے سفر کا آغاز کرتے ہوئے نت نئی ایجادات کا ڈول ڈالا ہے تب سے جہاں اس نے اپنے شب وروز آسان اور پر تعیش بنائے ہیں، وہیں اسے آئے روز مختلف مسائل و مصائب کا سامنا بھی ہے۔ گزشتہ دو اڑھائی صدیوں سے نئی سہولتوں کی دریافت کے ساتھ ساتھ اسے نئے امراض سے بھی واسطہ پڑرہا ہے۔طاعون کی وبا سے لے کر ہسپانوی انفلوئنزا تک، ایڈز کی ہلاکت خیزیوں سے لے کر سارس وائرس کی تباہ کاریوں تک،سوائن فلو،برڈ فلو،زیکا،نفھاہ اور ایبولا وائرسز کی وباؤں کے اثرات ابھی معدوم نہیں ہوئے تھے کہ کورونا وائرس موت کا بگل بجاتے آدھمکا۔ وبائی امراض کی پیدائش و افزائش پر غور کیا جائے تو ایک حقیقت عیاں ہوتی ہے کہ مادی ارتقاء نے سہولتوں کے ساتھ ساتھ مشکلات و مسائل کو بھی جنم دیا ہے۔ ماہرین ایک مرض پر قابو پانے ہی لگتے ہیں کہ دوسری بیماری تباہی کے روپ میں وارد ہوجاتی ہے۔ دنیا میں تمام ترقیاں سائنس کے بل بوتے پر ممکن ہوسکی ہیں لیکن دھیان رہے کہ سائنس اور فطرت میں ہم آہنگی پیدا کیے بنا ہر ترقی ’ترقی معکوس‘ ہی رہے گی کیونکہ سائنس فطرت کا جز ہے جبکہ فطرت ایک مک

تصویر کا شرعی حکم/حیثیت

Image
حضور سرور عالم صلی للہ تعالٰی علیہ وسلم نے ذی روح کی تصویر بنانا ،بنوانا، اعزازاً اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا ہے اوراس پر سخت سخت وعیدیں ارشاد کیں اور ان کے دور کرنے مٹانے کاحکم دیا، احادیث اس بارے میں حد تواترپر ہیں، یہاں بعض مذکور ہوتی ہیں: حدیث ۱: صحیحین ومسند امام محمد میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: کل مصور فی النار یجعل اﷲ لہ بکل صورۃ صورہ نفسا فتعذبہ فی جہنم ۱؎۔ ہر مصور جہنم میں ہے اللہ تعالٰی ہر تصویر کے بدلے جو اس نے بنائی تھی ایک مخلوق پیدا کرے گا کہ وہ جہنم میں اسے عذاب کرے گی۔  (۱؎ مشکوٰۃ المصابیح بحوالہ المتفق علیہ کتاب اللباس باب التصاویر مطبع مجتبائی دہلی ص۳۸۵) (صحیح مسلم کتاب اللباس باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان الخ مطبع مجتبائی دہلی ۲/ ۲۰۲) (مسند احمد بن حنبل از مسند عبداللہ بن عباس المکتب الاسلامی بیروت ۱/ ۳۰۸) حدیث ۲: انھیں میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: ان اشد الناس عذابا یوم القیمۃ المصورو

حضرت ﻋﻼﻣﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﺭﺿﻮﯼ صاحب ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ

Image
آج کی اس تحریر میں ہم آپ کو حضرت علامہ مولانا حافظ خادم حسین رضوی مدظلہ العالی اور تحریک لبیک یا رسول اللّٰہ پاکستان سے جڑی پانچ ایسی باتیں بتائیں گے جن کو پڑھ کر آپ لوگ حیران ہو جائیں گے۔۔۔۔ (1) کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ حضرت علامہ مولانا حافظ خادم حسین رضوی مدظلہ العالی کی تحریک لبیک یا رسول اللّٰہ پاکستان دنیا کی واحد ایک ایسی تحریک ہے جو اپنے شوشل میڈیا پر کام کرنے والے ورکرز کو پیسہ نہیں دیتی، پھر بھی پتہ نہیں کیوں لوگ ان کے ہر ٹرینڈ میں شامل ہوتے ہیں۔۔۔۔ (2) کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ حضرت علامہ مولانا حافظ محمد خادم حسین رضوی مدظلہ العالی پہلے چل پھر سکتے تھے بعد میں کار ایکسڈنٹ کی وجہ سے آپ کی دونوں ٹانگوں کو کافی نقصان پہنچا اسی دن سے آپ وہیل چیئر کا استعمال کرتے ہیں۔۔۔۔ (3) کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ فیض آباد میں ہونے والا دھرنا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب دھرنا تھا۔۔۔۔۔۔ (4) کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ حضرت علامہ مولانا حافظ محمد خادم حسین رضوی مدظلہ العالی کے اکثر بیانات پنجابی زبان میں ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہر زبان والے آپ کے بیان شوق سے س

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مصافحہ و دیگر حفاظتی تدابیر۔۔۔۔

Image
ایک حدیث کے اندر ہے سرکار دوعالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس بنو ثقیف کا ایک وفد آیا اور ان میں ایک آدمی تھا جس کو کوڑھ کی بیماری تھی جذام عربی میں جذام کہتے ہیں اور اردو میں کوڑھ کہتے ہیں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس وفد کے سب لوگوں کو اپنے پاس بلا کر ان کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر بیعت لی اسلام پر، مگر جو کوڑھ کا مریض تھا نبی پاک صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے لئے کہ بھئی تم باہر ہی رہو تم باہر رہتے ہوئے ہم تمہاری بیعت قبول کر لیتے ہیں تم آگے نہ آؤ ایک یہ حدیث ہے۔۔۔۔۔۔ ( صحيح مسلم السلام (2231) ، سنن النسائي البيعة (4182) ، سنن ابن ماجه الطب (3544) ، مسند أحمد بن حنبل (4/390). اسی طرح یہاں ثابت ہوتا ہے کہ کوڑھ کا جو مریض تھا نبی پاک صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے احتیاط فرمائی ہے اور اس کے قریب ہونے سے یا اس کو قریب کرنے سے گریز فرمایا ہے۔۔۔۔ ایک حدیث پاک کے اندر میں نے پڑھا تھا نبی پاک صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:  کلم المجذوم وبینك وبینہ قدرَ رمح اور رمحیان  (فتاویٰ رضویہ 21/107، کنزالعمال بحوالہ ابن السنی

معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حکمت و فضیلت

Image
معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معنی و مفہوم عربی لغت میں ’’معراج‘‘ ایک وسیلہ ہے جس کی مدد سے بلندی کی طرف چڑھا جائے اسی لحاظ سے سیڑھی کو بھی ’’معراج‘‘ کہا جاتا ہے۔ (ابن منظور، لسان العرب، ج2، ص322) روایات اور تفسیر میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مکہ سے بیت المقدس اور بیت المقدس سے آسمان کی طرف اور پھر اپنے وطن لوٹ آنے کے جسمانی سفر کو معراج کہا جاتا ہے۔ قرآن مجید میں سورۃ اسریٰ کی پہلی آیت میں اس کی وضاحت کی گئی۔ سُبْحٰنَ الَّذِيْٓ اَسْرٰی بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِيْ بٰـرَکْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ اٰيٰـتِنَا ط اِنَّهُ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ. (بنی اسرائيل، 17: 1) ’’وہ ذات (ہر نقص اور کمزوری سے) پاک ہے جو رات کے تھوڑے سے حصہ میں اپنے (محبوب اور مقرّب) بندے کو مسجدِ حرام سے (اس) مسجدِ اقصیٰ تک لے گئی جس کے گرد و نواح کو ہم نے بابرکت بنا دیا ہے تاکہ ہم اس (بندۂِ کامل) کو اپنی نشانیاں دکھائیں، بے شک وہی خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ