حضور نبی اکرم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم کا اپنے اھلِ بیت کو جنت کی بشارت دینے اور ان سے نیکی کرنے والوں کو جزاء دینے کا بیان

 عَنْ أَبِي رَافِعٍ : أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ لِعَلِيٍّ رضي اﷲ عنه : إِنَّ أَوَّلَ أَرْبَعة يَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ، أَنَا وَأَنْتَ وَالْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ، وَ ذَرَارِيْنَا خَلْفَ ظَهُوْرِنَا، وَ أَزْوَاجُنَا خَلْفَ ذَرَارِيْنَا، وَ شِيْعَتُنَا عَنْ أَيْمَانِنَا وَ عَنْ شَمَائِلِنَا. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.

’’حضرت ابورافع بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا : بے شک پہلے چار اشخاص جو جنت میں داخل ہوں گے وہ میں، تم، حسن اور حسین ہوں گے اور ہماری اولاد ہمارے پیچھے ہوگی (یعنی ہمارے بعد وہ داخل ہو گی) اور ہماری بیویاں ہماری اولاد کے پیچھے ہوں گی (یعنی ان کے بعدجنت میں داخل ہوں گی) اور ہمارے چاہنے والے (ہمارے مدد گار) ہماری دائیں جانب اور بائیں جانب ہوں گے۔‘‘ اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔

 أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 1 / 319، الرقم : 950، 3 / 41، الرقم : 2624، و الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 131.

. عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ : سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُوْلُ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : مَنْ صَنَعَ إِلَي أَحَدٍ مِنْ وَلَدِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَدًا فَلَمْ يُکَافِئْهُ بِهَا فِي الدُّنْيَا فَعَلَيَّ مُکَافَأَتُهُ غَدًا إِذَا لَقِيَنِي. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.

’’حضرت ابان بن عثمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے اولاد عبد المطلب میں سے کسی کے ساتھ کوئی بھلائی کی اور وہ اس کا بدلہ اس دنیا میں نہ چکا سکا تو اس کا بدلہ چکانا کل (قیامت کے روز) میرے ذمہ ہے جب وہ مجھ سے ملاقات کرے گا۔‘‘ اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیا۔

 أخرجه الطبراني في المعجم الأوسط، 2 / 120، الرقم : 1446، والمقدسي في الأحاديث المختارة، 1 / 439، الرقم : 315، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 173.

. عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ : أَنَّهُ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : يَا عَلِيُّ، إِنَّ اﷲَ قَدْ غَفَرَ لَکَ وَلِذُرِّيَّتِکَ وَ لِوَلَدِکَ وَ لِأَهْلِکَ، وَلِشِيْعَتِکَ وَ لِمُحِبِّي شِيْعَتِکَ. فَابْشِرْ. رَوَاهُ الدَّيْلَمِيُّ.

’’حضرت علی بن حسین رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے علی! بے شک اللہ تعالیٰ نے تجھے اور تیری اولاد کو اور تیرے گھر والوں کو اور تیرے مددگاروں کو اور تیرے مددگاروں کے چاہنے والے کو بخش دیا ہے پس تجھے یہ خوشخبری مبارک ہو۔‘‘ اس حدیث کو امام دیلمی نے روایت کیا ہے۔

 أخرجه الديلمي في مسند الفردوس، 5 / 329، الرقم : 8337.


Comments

Popular posts from this blog

حضرت ﻋﻼﻣﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﺭﺿﻮﯼ صاحب ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ

:::::::::آپ کون سی خاتون پسند کرتے ہیں:::::::::::