مخدوم کائنات، بھلکڑ انسان
ایٹم کے مدار میں محو گردش الیکٹران ہو یا ایٹم کے نیوکلیس میں قید پروٹان اور نیوٹران !!! ان ایٹموں سے تشکیل پانے والی ہر شے !!! مٹی !! ریت !! پانی !! آگ !! ہوا !! فضاؤں میں محو پرواز پرندے اور چراگاہوں میں چرتے مویشی !! جنگلوں کے درندے اور سمندر کی مخلوقات !! فلک پہ تیرتا چاند !! چاند سے پرے سُورج !! سُورج سے آگے ستارے !! اور اِن سب کا مخدوم انسان !! یہ کیسا اتفاق ہے کہ پُوری دنیا نہیں !! پُوری کائنات انسان کی خدمت میں جُتی ہوئی ہے !!! دُنیا کے ہر پھل کا ڈی این اے ذہین ہے !! لیکن وہ اپنی ذہانت سے خود کو کڑوا نہیں کرتا کہ اُس کی جان بچ جائے !! بلکہ وہ پھیکی مٹی سے مٹھاس کشید کرتا ہے تا کہ اُسے عین جوانی میں موت دے دی جائے یعنی شاخ سے توڑ لیا جائے !! تا کہ مخدومِ کائنات اُس کی مٹھاس کا لُطف اُٹھا سکے !! دُنیا کی ہر سبزی ارتقا کے طفیل زہریلی ہو کر حضرت انسان سے اپنی جان چُھڑوا سکتی ہے لیکن آج تک کسی سبزی نے تیل میں تلے جانے کے خوف سے اپنا ذائقہ نہیں بدلا !! سوچیے اگر سُورج اپنے ایندھن کو کفایت سے خرچ کرنے کا ارادہ کر لے تو دُنیا کس حال کو پہنچ سکتی ہے !! بیل اور بھینسے اپنے سینگوں کو اپنی طاقت کے مطابق استعمال کرنا شروع کر دیں تو ذبح تو بعد کی بات ہے کون سا قصائی ہو گا جو کسی بیل بھینسے کو رسی بھی ڈال سکے !! شیر بکری بنا چڑیا گھر میں حضرتِ انسان کے بچوں کا دل بہلا رہا ہے !! اثدھا کُنڈل مارے کس مسکنت سے تماشا دکھاتا ہے !! اس کائنات کا ذرہ ذرہ خادم ہے اور انسان مخدوم !!! انسان کی کیا اوقات کہ وہ ایک چیونٹی سے بھی اپنی خدمت کروا سکے !! یا مچھر ہی کو مسخر کر سکے !! یہ تو بس ایک میزبان کی طرف سے کیا گیا انتظام ہے !! جس نے وعدہ لیا تھا کہ تُجھے مخدومِ کائنات بناتا ہوں !! کیا تُو مُجھے معبودِ کائنات مانے گا !! "" الست بربکم قالوا بلی ""
بھلکڑ انسان !! کائنات کی خدمت کو اپنا استحقاق اور کمال سمجھ بیٹھا !!! جانتا نہیں کہ اسی زمین کے نیچے کہ جس پر وہ اکڑ کے چلتا ہے چیونٹیوں کے اتنے غار آباد ہیں کہ تمام مخلوقات میں سے صرف چیونٹی ہی انسان کے خلاف بغاوت پر اُتر آئے تو دُنیا کی تمام فوجیں اور ہر فوج کے تمام ہتھیار مِل کر بھی اِن کا مقابلہ نہیں کر سکتے !! یہ جُملہ بظاہر بہت مبالغہ آمیز ہے !! اس کی حقیقت پرکھنے کے لیے چیونٹیوں پر نیشنل جیوگرافک کی ڈاکیومنٹری دیکھ لی جائے تو افاقہ ہو سکتا ہے !! جب کہ نیشنل جیو گرافک کا علم بھی ابھی ادھورا ہے !!
لبیک اللهم لبیک !! کو بطور راگ الاپنا کس قدر آسان ہے !! کائنات کی ایک ایک مخلوق کو حکم ملا حضرت انسان کی خدمت کا !! جواب آیا !! لبیک اللهم لبیک !!
گلے کٹ گئے !! کھالیں اُتر چکیں !! کوئلے سُلگ رہے ہیں !! سیخیں تیار ہیں !! کلیجی ہضم ہو چُکی !! یہ تو تھا اُن کا !! لبیک اللهم لبیک
اور میرا !! لبیک اللهم لبیک !! لبیک اللهم لبیک !! اور پھر کھٹی میٹھی ڈکاریں !!
Comments
Post a Comment