35 سال کی عمر سے تجاوز کرنے والوں کیلئے چند گذارشات !
ویسے تو ہر عمر میں ہی روحانی و جسمانی صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے ، لیکن زندگی کی 35 بہاریں دیکھ لینے کے بعد اب زیادہ سنجیدگی سے جسمانی و روحانی صحت پہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ اللہ کا نظام فطرت ہے کہ ہر عروج کے بعد زوال کا سفر شروع ہوتا ہے ۔ 35 سے 40 سال کے دوران انسانی جسم کی کمزوری کا سفر شروع ہوجاتا ہے ، لہٰذا زندگی کے اس موڑ پر اپنا زیادہ خیال رکھنے اور درج ذیل ہدایات پہ عمل کرنے کی ضرورت ہے :
☜ رجوع الی اللہ کا اہتمام اور گناہوں سے بچیں ، حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی طرف پورے دھیان سے توجہ دیں ۔
☜ مستقل ورزش کرنے کی عادت ڈالیں اور اپنے جسم کو کسی نہ کسی طریقے سے حرکت میں رکھیں ، پیدل چلیں ، تیراکی کریں یا کوئی مؤثر ورزش۔
☜ حد سے زیادہ کھانے پینے کی شوق اب ختم کردیں ، صرف معیاری کھانا بقدرِ ضرورت بس اتنا کھائیں کہ چاق و چوبند رہیں اور کمزور محسوس نہ ہو۔
☜ گاڑی اور سواری وغیرہ پہ کم سے کم سفر کریں ، کوشش کریں کہ قریب کے کام پیدل سر انجام دیں ، جیسے مسجد جانا ، بازار وغیرہ جانا ۔
☜ بےجا غصہ ، اور فضول بحث و مباحثہ سے اجتناب کریں ، ازخود اپنے آپ کو تنگی اور پریشانی میں نہ ڈالیں کیونکہ اس سے دل کا سکون اور صحت برباد ہو جاتی ہے ۔
☜ مال جمع کرنے کی ہوس کے بجائے اپنی ذات اہل و عیال اور نیک کاموں میں مال خرچ کریں ، کیونکہ مال کمانے کا مقصد اپنے آپ کو اور اردگرد لوگوں کو سکھ پہنچانا ہے ۔
☜ گہرے صدمے سے بچیں ۔ کسی بھی ایسی چیز پر شدید افسوس نہ کریں جو آپ کے بس میں نہ ہو ، بلکہ اسے بھول کر آگے بڑھیں ۔
☜ عاجزی اختیار کریں ، مال و دولت ، منصب و مرتبہ قوت و طاقت یہ ایسی چیزیں جو انسان کو مغرور بنا کر تباہی کے دہانے پر لے جاتی ہیں ۔
☜ بالوں کی سفیدی سے ہرگز نہ ڈریں ، یہ آپکی عمر کے ختم ہونے کا سبب نہیں ہیں ، بلکہ اس بات کی نشانی ہے کہ اب آپ کی زندگی کے بہترین دن شروع ہوچکے ہیں ، اس لئے اللہ تعالی سے اچھا گمان رکھتے ہوئے روزمرہ کے مشاغل اور حلال کمانے کا سفر جاری رکھیں ۔
☜ نیکی کےکام بلخصوص باجماعت نماز بالکل نہ چھوڑیں اس لئے کہ نیکیوں کا یہ سرمایہ اُس دن کام آئے گا جب نہ مال فائدہ پہنچائے گا اور نہ اولاد ۔
Comments
Post a Comment